بلدیہ عظمٰی لاہور کے زونز میں شعبہ پلاننگ کے عملے کی کمی کے باعث غیر قانونی تعمیرات میں اضافہ جبکہ خسارہ 11 کروڑ سے تجاوز کر گیا،جعلی سازی سے بھی نقشے منظور

بلدیہ عظمٰی لاہور کے متعدد زونز میں شعبہ پلاننگ میں بلڈنگ و انفورسمنٹ انسپکٹرز نہ ہونے کے باعث غیر قانونی تعمیرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔بلدیہ عظمٰی کو ریونیو اہداف پورا کرنے میں بھی ناکامی کا سامنا ہے۔واہگہ زون اور عزیز بھٹی زون دونوں کا چارج ایک ہی انسپکٹر صنابل صلاح الدین کے پاس ہے جو دونوں زونز میں بلڈنگ انسپکٹر کام کر رہا ہے۔ان دونوں زونز میں درجنوں فارم ہاؤسز جعلی طریقے سے نقشے منظور کر کے اور سینکڑوں بلڈنگ بائی لاز کے خلاف ورزی کر کے تعمیر کئے گئے ہیں۔صرف جی ٹی روڈ پر درجنوں غیر قانونی تعمیرات میں بلڈنگ انسپکٹر صنابل صلاح الدین کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی لیکن اس کو واہگہ کے ساتھ عزیز بھٹی زون کا بھی چارج دے دیا گیا۔واہگہ زون کی انکوائری کی جائے تو ناصرف جعل سازی سے نقشے پاس کرنے والا گروہ بے نقاب ہو سکتا ہے بلکہ صرف اس ایک زون سے ایم سی ایل کا سال کا مقررہ ریونیو پورا ہو جائے گا۔داتا گنج بخش زون جو شہر کا اہم ترین زون ہے کا بلڈنگ انسپکٹر سلمان چھٹی پر عمرے کے لئے روانہ ہو چکا ہے۔دوسرے بلڈنگ انسپکٹر بلال احمد کی خدمات کرپشن کے الزامات پر محکمہ بلدیات کو چیف آفیسر ایم سی ایل شاہد عباس کاٹھیا نے واپس کر دی ہیں ۔کاغذی طور پر داتا گنج بخش زون میں اس وقت کوئی بھی بلڈنگ انسپکٹر موجود نہیں تاہم عملی طور پر بلال احمد ہی متحرک ہے۔یہی حال راوی زون کا ہے۔واضع رہے کہ بلدیہ عظمٰی لاہور کا مالی سال 2024-25 کے بجٹ اہداف کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مواثر کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے خسارہ 11 کروڑ روپے سے زائد ہے۔تجاوزات کے خلاف آپریشن میں بلدیہ عظمٰی لاہور کو نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مواثر آپریشن شروع نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button