سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ”پنجاب پارلیمنٹیرینز کانفرنس برائے پائیدار ترقی کے اہداف” میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ یہ کانفرنس پارلیمنٹری ڈویلپمنٹ یونٹ (PDU) کے تعاون سے منعقد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے سے گورننس میں بہتری آتی ہے اور مقامی حکومتوں کے مضبوط نظام کے بغیر عوامی مسائل کا دیرپا حل ممکن نہیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا مرکزی چیلنج تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات میں موجود عدم مساوات ہے، جہاں بڑے نجی تعلیمی اداروں اور سرکاری اسکولوں میں فی طالب علم خرچ ہونے والے وسائل کا نمایاں فرق سماجی ناانصافی کی عکاسی کرتا ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے مزید کہا کہ

صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے، اور بلوچستان سمیت تمام صوبے مقامی آبادی کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے پنجاب کے ستھرا پروگرام کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار دیہی سطح پر گلیوں کی صفائی کا منظم نظام قائم کیا گیا ہے جو مقامی حکومتوں کے استحکام کی مضبوط مثال ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ترقیاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہیومن ڈویلپمنٹ، گڈ گورننس، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ماحول کے تحفظ کے لیے مربوط پالیسی ناگزیر ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ کیمیکلز اور آلودگی آبی حیات اور انسانی زندگی کے لیے شدید خطرہ بن رہے ہیں، جبکہ موجودہ حکومت ماحول کی بہتری کے لیے اربوں روپے کا بجٹ مختص کر چکی ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ پاکستان میں 97 فیصد آبادی محرومی کا شکار ہے جبکہ صرف 3 فیصد لوگ وسائل پر قابض ہیں، لہٰذا نظام کی درست سمت، وسائل کی عادلانہ تقسیم اور مقامی حکومتوں کو مکمل بااختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ جس طرح ترقی یافتہ ممالک نے مربوط پالیسیوں کے ذریعے اپنے عوام کو سہولیات فراہم کیں، پاکستان کو بھی انہی اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ آخر میں سپیکر ملک محمد احمد خاں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈویلپمنٹ گولز کے حصول کے لیے مسلسل مکالمہ ضروری ہے، جبکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اسے سرکاری اسکولوں کے نصاب اور نظام تک پہنچانا ناگزیر ہے۔






