وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سی ای او حماد نقوی کر رہے تھے. ممبر وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی بورڈ خیبر پختونخوا ایم این اے فیصل امین گنڈاپور اور صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔
صوبے میں ماحولیاتی تحفظ کے سلسلے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے جاری اور مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں ماحولیات، جنگلی حیات اور آبی ذخائر کے تحفظ کے علاوہ سیلابوں کے نقصانات کو کم کرنے کے لئے صوبائی حکومت اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے درمیان اشتراک کار پر اتفاق ہوا۔ خیبر پختونخوا میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ری چارج پاکستان پروگرام کے اجراء کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا ۔ 7 سالہ پروگرام کے تحت صوبے میں گرین انفراسٹرکچر میں اضافے، سیلابوں کے نقصانات سے زرعی زمینوں کو محفوظ بنانے اور آبی ذخائر کے تحفظ کے مختلف منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ پروگرام کے تحت ماحولیاتی تحفظ کے دیگر اقدامات کے علاوہ صوبے میں 10 ہزار ہیکٹر اراضی کو سیلابوں کے خطرات سے بچایا جائے گا۔ اسی طرح آبی ذخائر کے تحفظ اور زیر زمین پانی کی سطح کو اونچا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے. پروگرام کے تحت زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے بھی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔وفد نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کے اقدامات قابل تحسین ہیں. اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کے اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اس شعبے میں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر مزید کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ماحولیات کے شعبے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے اشتراک کا خیر مقدم کرتے ہیں. ماحولیات، جنگلی حیات اور آبی ذخائر کا تحفظ پہلے ہی سے صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے بین الاقوامی اداروں کی سرگرمیوں کو مکمل تعاون فراہم کرے گی، متعلقہ محکمے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے حکام کے ساتھ بیٹھ کر مزکورہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل تیار کریں۔