وفاقی بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے مزدور رہنماؤں نے مسترد کردیا،مزدور دشمن بجٹ کے خلاف بہت جلد مزدوروں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جائے گا

لاہور (نمائندہ خصوصی) وفاقی بجٹ 2025-26 کو متحدہ لیبر فیڈریشن پنجاب کے جنرل سیکرٹری محمد حنیف رامے، آل پاکستان ٹیکسٹائل،پاور لومز اینڈ گارمنٹس ورکرز فیڈریشن کے صدر نیاز خان، پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن پنجاب کی صدر نصرت بشیر ظفر،پاکستان فوڈ ورکرز فیڈریشن لاہور ریجن کے کوآرڈینٹر محمد سرور بابا،متحدہ لیبر فیڈریشن کے چیئرمین محمد اکبر، کوکا کولا بیوریجز ورکرز یونین سی بی اے کے صدر نصراللہ چوہان، متحدہ لیبر فیڈریشن پنجاب کے صدر چوہدری محمد اشرف، مرکزی رہنماآل پاکستان لیبر فیڈریشن چوہدری عبید الرحمن گجر،جفاکش پھڑیا مزدور اتحاد یونین گجومتہ فروٹ اینڈ سنزی منڈی لاہور کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد حنیف راجپوت، پیسی کولا امن ورکرز یونین سی بی اے کے رہنما اکرام مصطفی اور دیگر نے ایک مشترکہ بیان میں مایوس کن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

انھوں نے کہاکہ کل قومی اسمبلی میں جو بجٹ پیش کیا گیا ہے اُس میں صنعتی،کمرشل اور بھٹہ مزدوروں کو یکسر طور پر نظر انداز کرتے ہوئے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضا فہ کا کسی بھی قسم کا اعلان نہیں کیا اور نہ ہی صوبائی حکومتوں کو اِس قسم کی کوئی سفارش کی گئی ہے دوسرا صنعتی ملازمین کی پنشن میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا حالانکہ پنشن میں اضافہ کی منظوری بورڈ آف ٹرسٹی دے چکی ہے اور مرکزی حکومت کو 15 فی صد پنشن میں اضافہ کی سفارش کر رکھی ہے۔مزدور رہنماؤں نے کہا کہ آج کابینہ کے اجلاس میں اِس بات کی توقع کی جا رہی تھی کہ اِس میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کی منظوری دے دی جائے گی اور بجٹ میں اِس کا اعلان کر دیا جائے گا۔مگر وزیر خزانہ نے مزدوروں کا نام لینا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ لہذا ایسے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے جس میں محنت کشوں کی تنخواہوں، پنشن اور دیگر مراعات میں اضافہ کی فراہمی کا اعلان نہ کیا گیا ہو۔انھوں نے مذید کہا کہ موجودہ حکومت کی مزدور دشمن پالیسی اِس بجٹ سے واضع اور بے نقاب ہوگئی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے اور بہت جلد مزدوروں کی جانب سے اِس بجٹ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار بھی کیا جائے گا۔

جواب دیں

Back to top button