جرمن ڈویلپمینٹ کارپوریشن اور لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے زیر انتظام مورخہ 22 اگست 2024 کو ہیلتھ اینڈ سیفٹی اور کام کی جگہ کو محفوظ بنانے کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں جرمنی کی وزیر برائے معاشی تعاون اور ترقی قابل احترام Svenja Schulzc کی قیادت میں جرمنی سے آئے ہوئے ممبر پارلیمنٹ، ٹریڈ یونین لیڈر، جرمن کمپنیوں کے نمائندے، جرمن ایمبیسی کے نمائندگان اورمیڈیا کے افراد پر مشتمل وفد اور وزیر محنت فیصل ایوب کھوکھر ، سیکرٹری لیبر نعیم غوث ، ڈائریکٹر جنرل لیبر کلثوم حئی اور صعنتی مزدور اتحاد پاکستان کی قیادت محسن الیاس ، جنرل سیکرٹری پیکجز ورکرز یونین، بلھےشاہ ورکرز یونین، بلال احمد سیال، صدر شیزان ورکرز یونین رہنما صعنتی مزدور اتحاد پاکستان اور آئمہ محمود ، جنرل سیکرٹری، آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن پنجاب، ممبر گورننگ باڈی
سوشل سکیورٹی پنجاب نے سیمینار میں شرکت کی۔ گارمنٹس انڈسٹری میں ہیلتھ اینڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے حوالے سے چلنے والی آگاہی مہم اور اس کے اثرات کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے محنت کشوں کے لیے کام کی جگہ کو محفوظ بنانے پر بات کی گئی۔ سیمینار سے جرمن وزیر قابل احترام Svenja Schulzc, وزیر محنت جناب فیصل ایوب کھوکھر نے خطاب کیا۔
پینل ڈیسکشن میں بات کرتے ہوئے آئمہ محمود نے ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے حوالے سے جاری آگاہی مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے ذریعے OHS کے قوانین کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی جائیں اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی جانب سے گارمنٹس انڈسٹری کے لیے بنائے گے ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے کوڈ پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے۔ پاکستان میں صرف 3 فیصد مزدور یونین سازی کے تحت منظم ہیں لیکن ان منظم مزدوروں میں خواتین ورکرز 1 فیصد سے بھی کم ہیں جس کے باعث محنت کش خواتین استحصال کا شکار ہیں تعلیم کی کمی اور اپنے حقوق سے آگاہ نہ ہونے کے باعث مزدوروں کو بے شمار مسائل کا درپیش ہیں مزدوروں کو لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی کارکردگی پر تحفظات ہیں لیکن ہم یہ بھی جانتے ھیں کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کو بھی محدود وسائل کے باعث مشکلات کا سامنا ہے لیبر انسپکشن کے لیے خواتین لیبر انسپکٹر کا اضافہ ضروری ہے موجودہ صورتحال میں تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر حالات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔