وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس کے دوران سُتھرا پنجاب کے اگلے مرحلے ”ویسٹ ٹو انرجی“ میں پیشرفت کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد، ایل ڈبلیو ایم سی کے سی ای او بابر صاحب دین موجود تھے جبکہ دیگر ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سی ای اوز نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے سی ای اوز کو ہدایت کی کہ ڈمپنگ سائٹس پر ویسٹ کی چھانٹی (segregation)کے لئے اقدامات کئے جائیں کیونکہ مناسب سیگری گیشن کے ذریعے ویسٹ کا زیادہ بہتر استعمال ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف غیرملکی کمپنیاں پنجاب میں جمع ہونے والے ویسٹ سے بائیوگیس، بجلی اور اینٹیں بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

غیرملکی کمپنیوں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی پاکستان لانے کی پیشکش کی ہے۔ پنجاب حکومت اس ضمن میں ہرمُمکن سہولیات مہیا کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سُتھرا پنجاب کے دوسرے مرحلے کی کامیابی کیلئے بھی ٹیم ورک ضروری ہے۔
ذیشان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز کے کلین اینڈ گرین پنجاب ویژن کو آگے بڑھائیں گے۔ ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹ صحتمند ماحول کی فراہمی کے ساتھ معاشی سرگرمیوں میں تیزی کا بھی باعث بنے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے سموگ سیزن کیلئے حکومت کی جانب سے جاری ہدایات پر سختی سے عملدرآمد پر بھی زور دیا۔






