قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہور کے ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ کی ہدایات پر نیب لاہور انٹیلی جنس ونگ نے پرائم زون سکینڈل میں اہم کارروائی کرتے ہوئے عوام سے دھوکہ دہی اور فراڈ کے مرتکب دو اہم ملزمان ندیم انور اور فہیم انجم کوگرفتارکر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں منعقدہ ماہانہ کھلی کچہری میں پرائم زون انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پربڑے پیمانے پر عوام سےکرپشن و لوٹ مار کی شکایات موصول ہوئیں جن پرڈی جی نیب لاہور نےملزمان کیخلاف جامع تحقیقات کا آغاز کرنے کیلئے کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیتے ہوئے کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کئے۔ مذکورہ کیس میں انتظامیہ کیخلاف جاری تحقیقات میں مجموعی طور پر 125 کروڑ کرپشن کی تاحال 1800 سے ذائد متاثرین کی شکایات موصول ہو چکی ہیں تاہم نیب لاہور انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے پرائم زون سکینڈل میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دو اہم ملزمان ندیم انور اور فہیم انجم کی گرفتاری پر عمل درآمد کیا گیا ہے ۔ پرائم زون انتظامیہ کیخلاف جاری تحقیقات میں ہونیوالے انکشافات کے مطابق انتظامیہ ایل پی جی گیس بزنس میں انویسٹمنٹ کے نام پر پونزی سکیم میں سادہ لوح شہریوں کو ماہانہ بھاری منافع کا لالچ دے کر خطیر رقوم وصول کرتے رہے جس کیلئے ملزمان پر سوشل میڈیا و دیگر زرائع ابلاغ کا استعمال کرتے ہوئے باقاعدہ مہم چلاتے اور بڑے پیمانے پر متاثرین سے رقوم اکھٹی کرتے رہے۔
مذکورہ کیس میں نیب لاہور انویسٹی گیشن ٹیم اس سے قبل دو ملزمان مفتی رضوان اور شہزاد احمد کی گرفتاری ممکن بنا چکی ہےجن سے تحقیقات جاری ہیں تاہم آج گرفتار ہونے والے مرکزی ملزمان ندیم انور اور فہیم انجم کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے کل احتساب عدالت ، لاہور پیش کیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کہا کہ عوام سے متعلقہ تمام کیسز نیب کی اولین ترجیہات میں شامل ہیں جن میں متاثرین کے نقصانات کا ازالہ بھی کروایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق نیب لاہور ہائوسنگ سیکٹر کے کیسز میں بھی ترجیہی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہا ہے جسکے لئے ماہانہ کھلی کچہری کا باقاعدگی سے انعقاد کیا جاتا ہے۔