ستھرا پنجاب پروگرام کی لانچنگ کے بعد اصل کام اب شروع ہوا ہے، عوام کی توقعات پر ہر صورت میں پورا اترنا ہوگا،وزیر بلدیات ذیشان رفیق

وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ ستھرا پنجاب پروگرام کی لانچنگ کے بعد اصل کام اب شروع ہوا ہے۔ عوام کی توقعات پر ہر صورت میں پورا اترنا ہوگا۔ وہ سول سیکرٹریٹ میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سی ای اوز کے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔ سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ آسیہ گل بھی اجلاس میں موجود تھیں۔ وزیر بلدیات نے سی ای اوز کو ستھرا پنجاب پروگرام کی کامیاب لانچنگ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سب لوگوں نے وزیراعلی مریم نواز کے ویژن کی تکمیل کے لئے دن رات کام کیا لیکن اب بھی کافی کام باقی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو کمی رہ گئی ہے اسے 3 ماہ کے اندر دور کریں گے۔ صفائی کا نظام ایسا بنانا ہے کہ مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکیں۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ شہروں میں صفائی کا ماڈل قدرے بہتر ہے تاہم زیادہ توجہ دیہات پر دینا ہوگی جہاں اب سے پہلے ایسی سہولیات سرے سے موجود ہی نہیں تھیں۔ صوبائی وزیر نے سی ای اوز کو ہدایت کی کہ فیلڈ سٹاف کی حاضری یقینی بنائی جائے غیر حاضری پر کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 24 ہزار دیہات اور 4 ہزار یونین کونسلز ہیں۔ وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ ہر یونین کونسل میں 3 لوڈر رکشے اور 11 اہلکار فراہم کئے جائیں۔ دیہات کی تنگ گلیوں کے لئے ہتھ گاڑیوں کی موجودگی ضروری ہے۔ پنجاب حکومت نئی ہینڈ کارٹس کی خریداری کے لئے فنڈز فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 10 ہزار ویسٹ انکلوژرز موجود ہیں۔ مزید 14 ہزار بنائیں گے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ کنٹریکٹرز کی جانب سے صفائی کی اچھی خدمات مہیا کی گئیں تو شہری بھی بخوشی تعاون کریں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ناقص کارکردگی پر ایکشن ہوگا جبکہ اچھی پرفارمنس پر انعام دیں گے۔ صوبائی وزیر نے بعض تحصیلوں کا ہفتہ وار ڈیٹا پورٹل پر اپ لوڈ نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے سپیشل سیکرٹری کو "کی پرفارمنس انڈیکٹرز” اور چیک لسٹ بنانے کی ہدایت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button