وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ پنجاب میں صفائی کا نظام آؤٹ سورس ہونے والا ہے۔ عیدالاضحٰی پر صفائی کے مثالی پلان کی طرح وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیرقیادت آؤٹ سورسنگ کا ماڈل بھی کامیاب ہوگا۔ سول سیکرٹریٹ میں ہونے والے صوبہ بھر کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سی ای اوز کے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صفائی کے نظام کی آؤٹ سورسنگ کے بعد ہماری ذمہ داری ختم نہیں ہوگی بلکہ بڑھے گی۔ آؤٹ سورسنگ کے عمل کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں، سپیشل سیکرٹری آسیہ گل اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او بابر صاحب دین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر بلدیات پنجاب نے تمام سی ای اوز کو 28 جون تک نجی کمپنیوں کی پری کوالیفیکشن کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی اداروں اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں نے عیدالاضحٰی پر معیاری صفائی یقینی بنا کر ناممکن کام کو ممکن کر دکھایا۔ اس کے باعث عوام کا حکومتی اداروں پر اعتماد بڑھا۔ اب عام دنوں میں بھی یہی جذبہ برقرار رکھنا ہے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ہر ضلع کی ایک تحصیل میں ماڈل پراجیکٹ شروع کریگی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صفائی کے کام کیلئے اچھی شہرت اور ساکھ کی حامل کمپنیاں انتخاب کریں گے۔ آؤٹ سورسنگ پلان کے تحت نہ صرف گھر گھر جا کر کوڑا وصول کیا جائے گا بلکہ ہفتے میں دو بار ہر علاقے کی سویپنگ اور ایک بار نالیوں کی ڈی سلٹنگ بھی ہوگی۔ وزیراعلٰی کی ہدایت پر دیہات اور شہروں میں صفائی کا یکساں نظام رائج ہوگا۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ پنجاب میں صفائی کا ایسا نظام متعارف کرائیں گے جو باقی ملک کے لئے رول ماڈل ثابت ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ صفائی کے عمل میں عوامی شمولیت ضروری ہے۔ آئمہ مساجد سے تعاون کی درخواست کریں گے کہ خطبہ جمعہ میں صفائی کی اہمیت کے موضوع پر پانچ منٹ لازمی بات کیا کریں۔ ذیشان رفیق نے سی ای اوز کو ہدایت کی کہ بڑے دیہات میں ویسٹ کولیکشن کے لئے مستقل کنٹینر بھی رکھوایا جائے۔ اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے کہا کہ محنت اور جذبے سے آؤٹ سورسنگ کے تجربے کو کامیاب بنانا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ویسٹ ڈمپنگ کیلئے سائٹس کا انتخاب بھی جلد کر لیا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سی ای اوز کو سوموار، 24 جون کو لاہور طلب کر کے آؤٹ سورسنگ کے عمل میں پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔