*بائیکر لین کے پائلٹ پراجیکٹ کے کچھ حصے سے پینٹ اترنے کے معاملہ /ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی*

بائیکر لین کے پائلٹ پراجیکٹ کے کچھ حصے سے پینٹ اترنے کے معاملے پرڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ٹیکنیکل کمیٹی میں ایل ڈی اے، ٹیپا اور نیسپاک کے افسران شامل ہیں۔ٹیکنیکل کمیٹی نے بائیکر لین کا دورہ کیا۔ بائیکر لین سے یومیہ تقریباً 65 ہزار افراد مستفید ہو رہے ہیں، فیروز پور روڈ پر حادثات میں نمایاں کمی آئی یے۔ترجمان ایل ڈی اے نے سوشل میڈیا پر پینٹ پر کروڑوں روپے لگنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ پر کنٹریکٹر کمپنی نے مقامی مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا،جس کی ایک سال کی مینٹیننس گارنٹی ہے۔مقامی کمپنی ایک سال تک مفت پینٹ کی مرمت و بحالی اور بہتر کرنے کی پابند ہے۔پائلٹ پراجیکٹ کی کنٹریکٹر کمپنی کو پینٹ کی مد میں تاحال کوئی بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔ترجمان ایل ڈی اے نے مزید کہا کہ بائیکر لین کے پائلٹ پراجیکٹ کو ٹیسٹ رن کے طور پر کم قیمت پر بنانے کے لیے مقامی کمپنی کا مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا گیا۔مقامی پینٹ کی ایک سال کی فری مرمت و بحالی کے ساتھ لاگت 153 روپے فی مربع فٹ جبکہ امپورٹڈ پینٹ کی لاگت1270 روپے فی مربع فٹ ہے۔اگر پائلٹ منصوبے پر امپورٹڈ پینٹ استعمال کیا جاتا تو لاگت میں 8 سے 10 گناہ اضافہ ہوتا۔ٹیکنیکل ٹیم پائلٹ پراجیکٹ کے پینٹ سمیت تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔پائلٹ پراجیکٹ کے تمام پہلوؤں کا ٹیکنیکل مشاہدہ اور امپرومنٹ کی جا رہی ہے۔پینٹ کے معیار کی بائنڈنگ کوالٹی کو بہتر کرنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی پینٹ بنانے والی کمپنی سے رابطے میں ہے۔کنٹریکٹر کمپنی نے امپرووڈ فارمولے کے ساتھ بائیکر لین کے کچھ حصے کو ٹیسٹ پینٹ کیا ہے جس کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ڈی جی ایل ڈی اے کی ہدایت پر کنٹریکٹر کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

جواب دیں

Back to top button