نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے سفارشات صوبائی کابینہ کو بجھوا دی ہیں،وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق کا گول میز کانفرنس سے خطاب

صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے قانون سازی کا عمل جاری ہے۔ سابق حکومت کے بنائے قانون میں ابہام ہے۔ وہ مقامی جمہوری حکومتوں کے موضوع پر گول میز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سول سوسائٹی کے نمائندوں، سینئر صحافیوں اور دیگر نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ گول میز کانفرنس کے شرکا نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ 2019 میں بنیادی یونٹ یونین کونسل کو ہی ختم کرنے کا کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں منتخب بلدیاتی اداروں کو زیادہ پھلنے پھولنے نہیں دیا گیا تاہم مسلم لیگ ن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے اپنے ادوار میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے۔ ذیشان رفیق نے یاد دلایا کہ میاں نواز شریف نے اپنی وزارت عظمی کے ادوار میں بلدیاتی اداروں کو مضبوط کیا تاہم ان کے بعد آنے والی حکومت نے مسلم لیگ ن کی حکومت کے بلدیاتی اداروں کو گھر بھیج دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیرنگرانی پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے تیاری آگے بڑھ رہی ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر ہی اعلی سطحی کمیٹی قائم کر دی جس نے مختلف نظام سٹڈی کر کے نئے بل کی سفارشات کابینہ کو بھجوا دی ہیں۔ وزیر بلدیات نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبائی کابینہ جلد مسودہ قانون کی منظوری دے گی جس کے بعد یہ معاملہ پنجاب اسمبلی جائیگا۔ انہوں نے سابق حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں شہروں اور دیہات میں تقسیم ختم کر دی گئی جس سے سسٹم میں پیچیدگی پیدا ہوئی۔ یہ بات واضح ہے کہ شہروں کے اپنے اور دیہی آبادی کے اپنے مسائل ہیں۔ صوبائی وزیر ذیشان رفیق نے گول میز کانفرنس کو بتایا کہ نئے نظام میں ٹائون کمیٹی اور تحصیل کونسل کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ہم نے چند ماہ کے اندر یہ سارا کام مکمل کیا۔ اس ضمن میں مالیاتی پہلو بھی پیش نظر رکھے گئے ہیں۔ وزیر بلدیات نے اس بات سے اتفاق کیا کہ گلی محلوں کی مرمت کا کام مقامی نمائندوں کی ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ ہم چاہتے ہیں نئے نظام میں کوئی سقم نہ ہو تاکہ آئندہ بھی یہ چلتا رہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے مسودہ قانون میں معاشرے کے تمام طبقوں کی نمائندگی رکھیں گے۔ وزیراعلی پنجاب کی زیرنگرانی پہلی بار سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کام دیہی سطح پر لا رہے ہیں جو خوشگوار تبدیلی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہی وسائل جو برسوں سے دستیاب ہیں انہی کو بروئے کار لاتے ہوئے حالیہ عیدالاضحٰی پر پنجاب بھر میں صفائی کے مثالی اقدامات کئے گئے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ صفائی کے اعلی انتظامات کا بنیادی کریڈیٹ وزیراعلی کو جاتا ہے۔ وزیر بلدیات نے بلدیاتی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہو رہی تاہم یہ حقیقت ہے کہ قانونی مراحل پر وقت لگتا ہے۔ نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں آئینی تقاضہ ہے۔ اس کے علاوہ یہ تجویز زیرغور ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی طرح بلدیات انتخابات بھی مقررہ وقت پر کسی رکاوٹ کے بغیر ہو جائیں۔ اس کے لئے ضروری ہو تو آئینی ترمیم بھی کی جا سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button