وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس۔ متعلقہ کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف نوعیت کے سرکاری زمینوں کی لیز پالیسی سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
صنعتوں کو دی گئی غیر مستعمل اربوں روپے مالیت کی زمینوں سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا ۔ صنعتیں لگانے کے لئے دی گئی وہ زمینیں جن پر ابھی تک صنعتیں نہیں لگائی گئی انہیں واپس لیا جائےگاوزیر اعلٰی نے ہدایت کی کہ محکمہ صنعت اور بورڈ آف ریونیو صوبہ بھر میں ایسی تمام سرکاری زمینوں کی نشاندہی کریں، نشاندہی کے بعد ان زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کے لئے اقدامات کئے جائیں، ان زمینوں کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں صنعتیں لگانے کے لئے زمینیں دی گئی ہیں تاکہ صوبے میں صنعتوں کو فروع ملے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں لیکن بہت ساری زمینوں پر ابھی تک صنعتیں نہیں لگائی گئی ہیں، ایسی زمینوں کی موجودہ مارکیٹ ویلیو اربوں روپے ہے، صنعتیں نہ لگنے سے ان زمینوں کی فراہمی کا اصل مقصد فوت ہو رہا ہے، ان زمینوں کے موثر استعمال کے ذریعے صوبائی حکومت کے آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں کاروباری مقاصد کے لئے سرکاری زمینوں کو لمبی مدت کے لئے لیز پر دینے سے متعلق امور پر غور و خوص۔ اس مقصد کے لئے قوانین میں ضروری ترامیم کے لئے قائم کمیٹی کی سفارشات اگلے کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کمیٹی اس سلسلے میں تمام متعلقہ قوانین کا بغور جائزہ لے کر حتمی سفارشات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے۔