محکمہ تحفظِ ماحول و موسمیاتی تبدیلی کے زیرِ اہتمام تحصیل مریدکے میں انسدادِ سموگ اور جدید زرعی مشینری کے استعمال سے متعلق آگاہی سیمینار و ورکشاپ کا انعقاد

محکمہ تحفظِ ماحول و موسمیاتی تبدیلی کے زیرِ اہتمام تحصیل مریدکے میں انسدادِ سموگ اور جدید زرعی مشینری کے استعمال سے متعلق آگاہی سیمینار و ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں کسانوں ، فصلوں کی باقیات اکٹھا کرنے والی کمپنیوں ، فصلوں کی باقیات کو بطور ایندھن استعمال کرنے والے صنعتی یونٹس،زرعی مشینری کے ماہرین ، محکمہ ماحولیات و زراعت کے افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر کسانوں کو فصلوں کی باقیات، بالخصوص چاول کے بھوسے کے ماحول دوست استعمال اور جدید مشینری کے ذریعے بائیو ماس پلانٹ سے توانائی پیدا کرنے کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹر ظفر اقبال ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آپریشنز ماحولیات (چیف گیسٹ), ڈاکٹر محمد یونس زاہد پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ماحولیات ، انجینئر محمد وسیم ڈائریکٹر ایگریکلچر انجینئرنگ (پلاننگ), اسمعیل عابد سی ای او انڈسٹریل بائیو ماس پرائیویٹ لمیٹڈ ، انجنیئر عارف عالم سی سی او لیومن انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ ، سلمان اسلم ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات ڈسٹرکٹ گوجرانولہ ، عمران ملک ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ شیخوپورہ اور محمد فاروق ملک اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت ایکسٹینشن نے خطاب کیا اور حاضرین کو قیمتی معلومات سے نوازہ۔ حاضرین کو SMD / ملٹی میڈیا پر فصلوں کی باقیات کو ماحول دوست طریقوں سے استعمالات پر مویز بھی دکھائی گئیں ۔ بعد ازاں فیلڈ وزٹ کے دوران کسانوں کو عملی طور پر بھی جدید مشینری کے استعمال کے طریقہ کار سے روشناس کرایا گیا۔مقررین نے کہا کہ چاول کی فصل کی باقیات کو جدید ماحول دوست ٹیکنالوجی کے ذریعے بائیو ماس پلانٹس میں استعمال کر کے بھاپ (Steam) اور توانائی پیدا کی جا رہی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ماحول کے تحفظ میں مددگار ہے بلکہ کسانوں کے لیے ایک معاشی موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کسانوں کو فصلوں کی باقیات جلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس سے سموگ کے خطرات میں نمایاں کمی آئے گی۔ گوجرانولہ میں فصلوں کی باقیات سے چلنے والا پاور پلانٹ لگایا گیا ھے جس سے فصلوں کی باقیات کی مانگ بڑھے گی اور کسان کی آمدن میں اضافہ ھوگا۔

ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ سموگ ایک سنگین ماحولیاتی اور صحتِ عامہ کا مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔مقررین نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ فصلوں کی باقیات جلانے سے گریز کریں اور جدید مشینری کے استعمال کو فروغ دیں تاکہ ماحول کو آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔ آخر میں کسانوں کے بہت سے سوالات کے جوابات دیئے گئے ۔ جس پر کسانوں نے یقین دلایا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو اپناتے ہوئے فصلوں کی باقیات کو بامقصد طریقے سے استعمال میں لائیں گے

جواب دیں

Back to top button