گلگت میں نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اسٹریٹیجی کی نظر ثانی پر صوبائی ورکشاپ کا انعقاد

نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اسٹریٹیجی اینڈ ایکشن پلان کی نظر ثانی اور ساتویں قومی رپورٹ کے حوالے سے ایک صوبائی موضوعاتی ورکشاپ گلگت میں منعقد ہوئی،جس میں مختلف سرکاری محکموں، غیر سرکاری تنظیموں، تعلیمی اداروں، اور حیاتیاتی تنوع و ماحولیات کے ماہرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔فورم میں گلگت بلتستان کے تناظر میں نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اسٹریٹیجی اینڈ ایکشن پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور خطے کی منفرد ماحولیاتی اہمیت کے تناظر میں تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے اس اہم موضوعی شعبے کو ترجیح دینے اور صوبائی اسٹیک ہولڈرز کو نظر ثانی کے عمل میں شامل کرنے پر یو این ڈی پی اور حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے خطے کے ماحولیاتی توازن، معاشی گزر بسر، اور موسمیاتی لچک کے لیے حیاتیاتی تنوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان دنیا کے کچھ سب سے منفرد اور نازک ماحولیاتی نظاموں کا گھر ہے۔ ہمارے جنگلات، جنگلی حیات، گلیشیئرز اور تازہ پانی کے ذخائر نہ صرف ہماری کمیونٹیز کے لیے اس ضروری ہیں بلکہ قومی و عالمی اثاثہ بھی ہیں۔ اس حیاتیاتی تنوع کا تحفظ روزگار کے استحکام،ماحولیاتی سیاحت کے فروغ، اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف ہماری مزاحمت کو بڑھانے کے لیے ناگزیر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اسٹریٹیجی اینڈ ایکشن پلان کی نظر ثانی ایک بروقت اقدام ہے جو ترجیحات کے تعین، ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافے، اور سائنسی بنیادوں پر مبنی طریقوں کے فروغ میں رہنمائی فراہم کرے گا۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے مربوط کوششوں، کمیونٹی کی شمولیت، اور تحقیق پر مبنی پالیسی سازی کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ گلگت بلتستان میں طویل المدتی تحفظ اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

جواب دیں

Back to top button