*صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کی زیر صدارت کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کا اجلاس*

صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کی زیر صدارت کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ وحیدالرحمان نے ادارے کے تمام انتظامی، مالی اور تکنیکی امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں بس ٹرمینلز، سٹی فائر بریگیڈ، تعلیمی اداروں، میونسپل انڈسٹریل ہومز، وومن اسکلڈ مراکز، پارکس اور دیگر سرگرمیوں کا جامع جائزہ لیا گیا۔ فائر بریگیڈ اور ایجوکیشن/ٹیکنیکل اداروں کو متعلقہ محکموں کے حوالے کرنے کی تجاویز پر بھی گفتگو ہوئی۔بریفنگ کے مطابق،

کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کے زیر انتظام 518 کنال اراضی موجود ہے، جبکہ 4354 میونسپل پراپرٹی یونٹس رجسٹرڈ ہیں۔ ادارے میں مجموعی طور پر 200 ڈیلی ویجز ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں۔ شہر میں چار بڑے بس ٹرمینلز میٹروپولیٹن کے ماتحت ہیں جن سے اب تک 62 کروڑ روپے کی مجموعی وصولی ہو چکی ہے۔میٹروپولیٹن کے زیر انتظام تین تعلیمی ادارے اور 25 فعال دستکاری مراکز بھی موجود ہیں۔ اسی طرح بتایا گیا کہ میٹروپولیٹن کے دائرہ کار میں کوئی بھی ریڑھی بان یا اسٹال والا رجسٹرڈ نہیں جبکہ شہر بھر میں ریڑھی بانوں اور اسٹالز کا مکمل ڈیٹا ایک ہفتے میں مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مزید بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوہاٹی گیٹ کے ساتھ پانچ منزلہ کثیر المنزلہ پلازہ زیر تعمیر ہے، جس میں 37 دکانیں اور 24 رہائشی فلیٹس شامل ہیں۔اسی طرح فقیرآباد میں تین منزلہ پلازہ زیر تعمیر ہے جس میں ایک ہال، بیسمنٹ، 7 دکانیں اور پہلی منزل پر 3 فلیٹس شامل ہوں گے۔ فائر بریگیڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ مالی لحاظ سے میٹروپولیٹن پر بڑا بوجھ بن چکا ہے۔صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے کارکردگی پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کی کارکردگی تسلی بخش نہیں، جبکہ نا اہل ملازمین کی وجہ سے وزیر باغ میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود خدمات انتہائی ناقص ہیں۔ انہوں نے سرکلر روڈ پر لائٹنگ، بیوٹیفیکیشن اور تجاوزات کے خاتمے کا کام آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کی ہدایت جاری کی۔

جواب دیں

Back to top button