کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے نظام کی بہتری اور ڈیری فارمز کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس

کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے نظام کی بہتری اور ڈیری فارمز کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی ،ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ،ڈائریکٹر انجنئیرنگ بیورو،سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو بتایا گیا کہ شہر میں ٹریفک مینجمنٹ، گرین بس روٹ، رش کے اوقات میں ٹریفک کنٹرول، چنگچی رکشوں پر پابندی اور غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اقدامات جاری ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹریفک کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے رکشوں کے حوالے سے نئی پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔مزید بتایا گیا کہ گرین بس کے روٹ کو کچلاک تھانے سے سونا خان تھانے تک توسیع دی جائے گی جبکہ شہر میں ٹریفک مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 45 مقامات پر کیمرے نصب کر دیے گئے ہیں جنہیں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت فعال کیا جائے گا۔اجلاس میں سی بی ڈی ایریا (مرکزی کاروباری علاقے) میں رکشوں اور چنگچی رکشوں کے داخلے پر پابندی کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ شہر میں پائلٹ پروجیکٹ کے لیے واضح طریقہ کار وضع کیا جائےاس حوالے سے زون وائز خصوصی اسٹیکرز یا رنگوں کے ذریعے شناختی نظام متعارف کرانے کے پالیسی پر غور و خوض کیا جائے،رش کے اوقات میں ٹریفک کے لیے خصوصی منصوبہ بندی کی جائےجبکہ تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھی جائےانہوں نے کہا کہ الیکٹرونک رکشوں کی سی پی ڈی ایریا میں آمدورفت اور طے شدہ مقامات تک بسوں کے ذریعے رسائی کی پالیسی شہریوں کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔کمشنر نے واضح کیا کہ ٹریفک کی روانی اور شہریوں کی سہولت حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس لیے تمام ادارے اپنے اقدامات میں تیزی لائیں۔بعدازاں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے شہر سے ڈیری فارموں کی باہر منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈیری فارم ایسوسی ایشن کے عہدیداروں،محکمہ لائیو اسٹاک ،کیوڈی اے اور دیگر متعلقہ محکموں نے شرکت کی اجلاس میں ڈیری فارموں کو شہرسے باہر منتقل کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ایک ہفتے کے اندر کیو ڈی اے اور متعلقہ ایسوسی ایشن جگہ کی نشاندہی کر کے رپورٹ پیش کریں گے۔

جواب دیں

Back to top button