وزیر ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین نے ایل ڈی اے ایونیو ون سکیم کا دورہ کیا۔وزیر ہاؤسنگ بلال یاسین نے ایل ڈی اے ایونیو ون سکیم کے سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر کا افتتاح کر دیا۔
صوبائی وزیر بلال یاسین نےایل ڈی اے ایونیو ون سکیم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ایل ڈی اے شہریوں کو تین سال کی آسان اقساط میں پلاٹ دے رہا ہے۔ ایل ڈی اے آسان اقساط میں شہریوں کو مکمل طور پر ڈویلپ پلاٹ دے رہا ہے۔ ایل ڈی اے کی طرف سے پہلے مرحلے میں جوبلی ٹاؤن، جوہر ٹاؤن اور تاجپورہ میں پلاٹ اقساط پر دیئے جا رہے ہیں۔شہری آج کی قیمت میں پلاٹ تین سال کی اقساط میں حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی ترجیح لوگوں کو اپنا چھت دینا ہے۔بلال یاسین نے کہا کہ سیاسی مخالفین کی ترجیح فساد پھیلانا جبکہ مسلم لیگ ن معاشی ترقی کا سفر تیز کرنا چاہتی ہے۔ 24 نومبر کو تحریک فساد، فساد برپا کرنا چاہتی ہے۔
پنجاب حکومت امن و امان کا قیام ہر صورت یقینی بنائے گی۔ترقی مخالف، اسٹیٹ مخالف سوچ کو ریجکٹ کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ چند افراد پر مشتمل فسادی ٹولہ ایک بار پھر ناکام ہو گا۔
9 مئی کرنے والوں کو دوسرا 9 مئی نہیں کرنے دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت ہر صورت ملکی ترقی کا سفر روکنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلٰی کے پی سرکاری مشینری وفاق کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ پنجاب حکومت اپنا کام کرے گی، امن و امان کا قیام یقینی بنایا جائے گا۔
شہریوں کی سہولت کے لیے ایل ڈی اے میں آئی ٹی بیسڈ ریفارمز کر رہے ہیں۔ وزیر ہاؤسنگ بلال یاسین
ایل ڈی اے سٹی، موہلنوال، جوبلی ٹاؤن اور ایونیو ون سکیم کی سروسز سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر پر دستیاب ہونگی۔ وزیر ہاؤسنگ نے کہا کہ سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر میں بزرگ شہریوں اور اوورسیز کے لیے خصوصی کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔صوبائی وزیر نے شہریوں سے فیڈ بیک لیا، شہریوں نے وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر وائس چیئرمین ایل ڈی اے میاں مرغوب احمد اور ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق بھی موجود تھے۔ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر میں دستیاب سہولتوں بارے بریفنگ دی۔ بعدازاں وزیر ہاؤسنگ نے ایل ڈی اے ایونیو ون کے سنٹرل پارک میں پودا لگایا۔
اس موقع پر چیف انجینئر ایل ڈی اے، ایڈیشنل ڈی جی یوپی، چیف ٹاؤن پلانر، چیف میٹرو پولیٹن پلاننگ، ڈائریکٹر ایل ڈی اے ایونیو ون، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ افسران موجود تھے۔