وسطی لاہور میں بڑے 10ٹریفک اژدہام پوائنٹس شناخت،کمشنر لاہور کی صدارت اجلاس میں جائزہ

کمشنر لاہور زید بن مقصود کی زیر صدارت ”سموگ کی اہم وجہ ٹریفک روانی میں رکاوٹ“کے انسداد کیلئے سٹریٹیجی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔جس میں سی ایم روڈ میپ ٹیم کے شناخت کردہ سموگ کا سبب بننے والے ہاٹ سپاٹس و ٹریفک رکاوٹ پوائنٹس کا جائزہ لیا گیا۔کمشنر لاہور۔ نے کہا کہ سی ایم روڈ میپ ٹیم نے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ ملکروسطی شہر میں بڑے 10ٹریفک اژدہام پوائنٹس شناخت کیے ہیں جبکہ سموگ کا سبب بنے والے کل 55ٹریفک پوائنٹس کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سموگ کی متعدد وجوہات ہیں۔ٹریفک رکاوٹ اہم ترین وجوہات میں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر سموگ کے تمام عوامل کے انسداد کیلئے جامع منصوبہ بندی کیجارہی ہے۔کمشنر لاہور نے اہم شناخت کردہ 10ہاٹ سپاٹس پر سموگ وجوہات کے خاتمے کیلئے محکموں کو ٹاسک دے دیا۔کمشنر لاہور نے ہدایت کی کہ انسداد سموگ کیلئے 10پوائنٹس پر کام شروع کریں۔مزید اپ ڈیٹڈ ڈیٹا سے مزید سمارٹ ورکنگ ہوگی۔ ایر کوالٹی تجزیہ کیلیے 2 پیک ڈیز اور 1 ویک ڈیز پر ڈیٹا لینے پر مزید کام کیا جائے۔ کمشنر لاہور کو آگاہ کیا گیا کہ غیر قانونی و غلط پارکنگ اور تجاوزات کے باعث ٹریفک روانی میں رکاوٹ سے وسطی شہر سموگ کی لپیٹ میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ نہ صرف انسانی صحت کو شدید نقصان دہ بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ انسداد سموگ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ہر پہلو اور شعبہ میں حکمت عملی اپنائی جائے گی۔اور پری سموگ پلان کے تحت محکمے انسداد سموگ کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر اقدامات کرینگے۔کمشنر لاہور نے ہدایت کی کہ غیر معیاری پٹرول و ایندھن بھی سموگ کی بڑی وجوہات ہیں۔محکمہ انڈسٹریز اور اے سی کاروائیاں کریں۔دھواں پھیلاتی گاڑیوں۔موٹر سائیکلز اور رکشوں کیخلاف تحصیل سطح پر ایکشنز لیے جائیں۔کمشنر لاہورنے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں۔بغیر کور ٹرالیوں۔بغیر کور تعمیراتی جگہوں کے خلاف بھی ایکشنزلیے جائیں اس پر زیرو ٹالرنس ہے۔کمشنرلاہور کی زیر صدارت اجلاس میں

سیکرٹری ماحولیات پنجاب راجہ جہانگیر انور۔ڈی سی لاہور سید موسی رضا۔سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر۔ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق۔ڈی جی ماحولیات پنجاب کی حمید۔ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف۔سی او ایم سی ایل سید علی عباس بخاری سمیت سی ایم روڈ میپ سروے ٹیم۔پنجاب سیف سٹی اتھارٹی۔سمیت ماحولیات افسران نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button