ایک پلیٹ فارم سے تمام میونسپل خدمات کیلئے اتھارٹی بنانے پر غور،وزیراعلٰی مریم نواز شریف نے وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی سربراہی میں 11 رکنی کمیٹی قائم کر دی

پنجاب حکومت نے ایک پلیٹ فارم سے تمام میونسپل خدمات کی فراہمی کیلئے اتھارٹی بنانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے مجوزہ پنجاب واٹر سپلائی، سیوریج، سینی ٹیشن، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈبلیو ایس ایس ایس ڈبلیو ایم اے) بنانے کیلئے 11 رکنی اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کی ہے جس کے سربراہ وزیر بلدیات ذیشان رفیق ہوں گے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق، وزیر مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ، وائس چانسلر لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) پروفیسر علی چیمہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی، ہائوسنگ، لوکل گورنمنٹ، قانون، خزانہ کے سیکرٹری صاحبان، سی ای او اربن یونٹ اور کمشنر لاہور ‘پی ڈبلیو ایس ایس ایس ڈبلیو ایم اے’ کمیٹی میں بطور ممبر شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی عوام کو معیاری میونسپل خدمات کی فراہمی کیلئے اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے تجاویز تیار کرے گی۔ وزیر بلدیات کی زیر صدارت ‘پی ڈبلیو ایس ایس ایس ڈبلیو ایم اے’ کمیٹی کا پہلا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں ہوا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے لوکل گورنمنٹ خرم خان ورک سمیت تمام ارکان شریک ہوئے۔ سیکرٹری کمیٹی سید زاہد عزیز نے دنیا کے دیگر ممالک میں رائج ماڈلز پر بریفنگ دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف چاہتی ہیں عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا ہوں۔ نچلی سطح تک معیاری میونسپل خدمات کی فراہمی کا موثر نظام ہونا چاہیئے جس کے لئے ضروری ہے کہ شہری خدمات کے واضح تعین کیلئے محکموں کی ڈپلی کیشن ختم کرنا ہوگی۔ ذیشان رفیق نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایک اتھارٹی قائم ہونے سے کئی پیچیدگیوں کا خاتمہ ہو سکے گا۔ اس موقع پر وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ آبادی میں اضافے کے ساتھ محکموں کی استعدادکار بڑھانا ہوگی۔ کمیٹی میں تمام متعلقہ محکموں کی نمائندگی سے ہر پہلو پر غور ممکن ہوگا۔ وزیر قانون، مواصلات و تعمیرات ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ نئی اتھارٹی کے قیام کے لئے قانون سازی سے قبل تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی ٹھوس تجاویز تیار کر کے وزیراعلی کو بھجوائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button